قومی اسمبلی میں سوات کی صورتحال پربحث دوسرے روز بھی جاری رہی

1
32

J. Iqbal
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں سوات کی صورتحال پربحث دوسرے روز بھی جاری رہی۔اراکین نے بے گھر ہونیوالے افراد کو ہرممکن سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔قومی اسمبلی میں سوات کی صورتحال پر بحث جبکہ متاثرہ علاقے میں فوجی آپریشن اوروہاں سے لوگوں کی نقل مکانی کاسلسلہ جاری ہے۔اسمبلی میں بحث کے دوران اراکین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بے گھر افراد کی دیکھ بھال کو یقینی بنائے اورانہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔علاقے میں پھنسے ہوئے افرادکو بحفاظت نکالنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ بھی کیاگیا۔حکومت کا کہنا ہے کہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور بے گھر افراد کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں وزیر داخلہ اوروزیردفاع نے بتایاکہ مالاکنڈ میں فوجی آپریشن کامیابی سے جاری ہے اورعسکریت پسند پسپا ہو رہے ہیں تاہم آپریشن مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا۔وزیردفاع نے کہاکہ ابھی تک طالبان کا کوئی بڑا لیڈر گرفتار یا ہلاک نہیں ہوا جبکہ وزیر داخلہ نے بتایا کہ سوات میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لئے سو گاڑیوں کا بندوبست کیا گیا ہے۔دوسری طرف حکومت کی اتحادی جماعت جے یو آئی ایف فوجی آپریشن کے فوری خاتمے اور مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود آپریشن سے قبل اعتمادمیں نہ لینے پربھی جے یوآئی کے رہ نماقدرے ناراض نظرآرہے ہیں۔ایوان میں اپنی تقریروں کے دوران کئی اپوزیشن اراکین نے اس بات پربھی زور دیا کہ آپریشن کو آرمی کے بجائے حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق مکمل کیا جاناچاہیے اورآئین اور ملک کے باغی عسکریت پسندوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔قومی اسمبلی میں سوات کی صورتحال پر بحث کے دوران جے یو آئی ایف فضل الرحمان کے علاوہ تمام جماعتوں نے آپریشن کی حمایت کی ہے بعض اراکین نے آپریشن شروع ہونے سے قبل اسمبلی کو اعتماد میں نہ لینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

1 COMMENT

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here